مسلسل جنگ کا سامنا کرنے والے فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کا وحشیانہ سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کے فضائی، بحری اور بری حملوں میں مزید بیس سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، جس کے بعد گیارہ روز میں صہیونی فوج کے حملوں میں 222 شہری شہید اور 1575 زخمی ہوچکے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین مسلسل اسرائیلی حملوں کی کوریج کررہا ہے اور پل پل کی خبریں قارئین تک پہنچائی جا رہی ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید دسیوں مکانات، دکانیں اور دیگر عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔
خیال رہے کہ صہیونی غاصب فوج نے 08 جولائی کو غزہ کی پٹی پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ شروع کیا۔ "حفاظتی کنارا" کے نام سے جاری اس وحشیانہ بمباری میں عالمی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں کا بے دریغ استعمال بھی جاری ہے۔
دو روز قبل
مصر کی جانب سے نہایت بزدلانہ شرائط پر مبنی ایک فائر بندی فارمولا بھی پیش کیا گیا تھا تاہم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" اور اسلامی جہاد نے اسے یہ کہہ کر ماننے سے انکار کردیا کہ فلسطینی اپنی جانیں تو دے سکتے ہیں مگر وطن کی آزادی کی تحریک سے دستبردار نہیں ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمت کاروں نے صہیونی فوج کی تنصیبات اور یہودی کالونیوں پر مزید راکٹ حملے بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے رد عمل میں رات گئے M75 اور R160 راکٹوں سے دوبارہ اسرائیلی کالونیوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ ایم 75 راکٹ مقبوضہ مقدس میں اسرائیلی تنصیبات پر داغے گئے جبکہ R160 راکٹوں سے حیفا شہر کو دوبارہ نشانہ بنایا گیا۔ قبل ازیں انہی راکٹوں سے اسرائیلی کے رامون فوجی اڈے، دیمونا ایٹمی پلانٹ، بحر مردار کے قریب قیساریہ میں اسرائیلی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔